اے آئی ٹیکنالوجی ہمیں سست کی بجائے اسمارٹ بنائے گی، گوگل عہدیدار کی پیشگوئی


اے آئی ٹیکنالوجی ہمیں سست کی بجائے اسمارٹ بنائے گی، گوگل عہدیدار کی پیشگوئی

ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے اس بارے میں بتایا / فائل فوٹو

آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی ہمیں سست اور بیکار بنانے کی بجائے اسمارٹ بنائے گی۔

یہ بات گوگل ڈیپ مائنڈ کے چیف ایگزیکٹو Demis Hassabis نے ایک انٹرویو کے دوران بتائی۔

ان کا ماننا ہے کہ اے آئی سے تعلیم، کوڈنگ اور منشیات کی لت کے علاج جیسے شعبوں کو بدلنے میں مدد ملے گی۔

کچھ دن قبل گوگل کی جانب سے سالانہ ڈویلپر کانفرنس کے موقع پر متعدد اے آئی ایپس متعارف کرائی گئی تھیں۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے Demis Hassabis نے بتایا کہ جیمنائی 2.5 پرو ڈیپ تھنک منطق کے لحاظ سے بہترین اے آئی ماڈل ہے، ویو 3 میں ہم نے پہلی بار آڈیو اور ویڈیو کو باہم ملا دیا ہے جبکہ جیمنائی فلیش ماڈل ممکنہ طور پر متعدد افراد کو حیران کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ آپ مددگار چیزیں چاہتے ہٰں تنگ کرنے والی نہیں، تو آپ پیچیدہ تحقیقی مسائل کو اس وقت تک سمجھ سکیں گے جب آپ مصروف ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے خاص طور پر اس وقت جب گوگل کی جانب سے ڈیوائسز کے درمیان میموری شیئرنگ پر کام کیا جا رہا ہے۔

Demis Hassabis نے تسلیم کیا کہ ایسا ممکن ہے کہ صارفین اپنے اے آئی اسسٹنٹس کے ساتھ مضبوط تعلق قائم کرلیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہے کہ صارفین ایسے سسٹمز چاہتے ہیں جو ان کی ترجیحات کو سمجھ سکیں اور اس گفتگو کو آگے بڑھا سکے جو گزشتہ روز کی گئی تھی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اے آئی اسسٹنٹ نہ صرف عام صارفین کی زندگی کا لازمی جزو بن جائیں گے بلکہ وہ پروفیشنل ورک کا بھی حصہ بن جائیں گے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ اے آئی ٹولز پر بہت زیادہ انحصار کسی صارف کو سست یا غبی بنا دے گا تو ان کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں لگتا کہ ایسا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ آئندہ نسل کو سیکھانے کی ضرورت ہے کہ ان ٹولز کو کس طرح بہترین طریقے سے استعمال کرنا چاہیے، وہ پہلے ہی تعلیم کے شعبے کا حصہ بن چکے ہیں، تو انہیں تسلیم کرکے بہتر طریقے سے پڑھنے کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔

اس سے قبل اپریل میں ایک انٹرویو کے دوران Demis Hassabis نے پیشگوئی کی تھی کہ اے آئی ٹیکنالوجی 10 سال میں دنیا سے تمام امراض کا خاتمہ کر دے گی۔

انہوں نے زور دیا کہ ایڈوانسڈ اے آئی ماڈلز سے ادویات کی تیاری کے دورانیے اور لاگت میں ڈرامائی کمی آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی نئی دوا کو برسوں کی بجائے چند ہفتوں میں تیار کرنا ممکن ہو جائے گا، جس سے صحت کے شعبے میں انقلاب برپا ہو جائے گا۔

Demis Hassabis نے کہا کہ پہلے ایسی انقلابی پیشرفت ناممکن سمجھی جاتی تھی مگر ایسا بہت جلد ہوگا۔

اس سے قبل مارچ 2025 میں ڈیپ مائنڈ کے لندن آفس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں آرٹی فیشل جنرل انٹیلی جنس (اے آئی آئی) جو انسانوں سے زیادہ ذہین ہوگی، آئندہ 5 سے 10 برسوں میں ابھرنا شروع ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ‘میرے خیال میں آج کے سسٹمز بہت زیادہ اچھے نہیں، مگر اب بھی وہ ایسے کافی کام کرسکتے ہیں جو ہم کرنے سے قاصر ہوتے ہیں، مگر میرا یہ بھی ماننا ہے کہ آئندہ 5 سے 10 برسوں میں یہ سسٹمز بہت زیادہ قابل ہو جائیں گے اور آرٹی فیشل جنرل انٹیلی جنس (اے جی آئی) کے عہد کا آغاز ہوگا’۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ اے جی آئی ایک ایسا سسٹم ہوگا جو وہ تمام پیچیدہ کام کرنے کے قابل ہوگا جو انسان کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک ہم اے جی آئی کو تیار نہیں کرسکے، ابھی بھی اے آئی سسٹمز مخصوص کاموں کے حوالے سے متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں مگر ایسے متعدد کام ہیں جو وہ کرنے سے قاصر ہیں



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *