
ایران کی جانب سے قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 6 فیصد سے زائدگرگئی ہے۔
امریکی خام تیل ڈبلیو ٹی آئی 6.32 فیصدکی کمی کے بعد 69.17 ڈالر فی بیرل میں فروخت ہو رہا ہے۔
برطانوی خام تیل برینٹ آئل 6.28 فیصدکی کمی کے بعد 72.17 ڈالر فی بیرل پر فروخت ہو رہا ہے۔
خیال رہےکہ ایران نے قطر اور عراق میں امریکی اڈوں پر بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں۔
امریکی نیوز ویب سائٹ کے مطابق ایران کی جانب سے قطر کی جانب 6 بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے۔
قطری وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قطر نے پیشگی سکیورٹی اقدامات کے طور پر امریکا کے العديد فوجی اڈے کو خالی کرادیا تھا۔ قطر کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہےکہ اس کے فضائی دفاعی نظام نے امریکی العدید ائیر بیس کی جانب فائر کیا گیا ایک میزائل تباہ کردیا ہے۔
قطر کی جانب سے امریکی فوجی اڈے پر ایرانی میزائل حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قطر اس حملے کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔قطر کی جانب سے مزید کہا گیا کہ امریکی اڈے پر ایرانی میزائل حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
خیال رہےکہ قطر میں امریکی العدید ائیربیس مشرق وسطیٰ میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے۔
آبنائے ہُرمز کی تیل کی تجارت میں کیا اہمیت ہے؟
گزشتہ روز ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد ایران کی پارلیمنٹ نے آبنائے ہُرمز بند کرنےکی منظوری بھی دی تھی۔
واضح رہے کہ آبنائے ہرمز سے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور ایران سے یومیہ تقریباً 21 ملین بیرل تیل دیگر ممالک کو پہنچایا جاتا ہے، ان ملکوں میں پاکستان، چین، جاپان، جنوبی کوری ، یورپ، شمالی امریکا اور دنیا کے دیگر ممالک شامل ہیں۔
آبنائے ہرمز مشرق وسطیٰ کے خام تیل پیدا کرنے والے ممالک کو ایشیا، یورپ، شمالی امریکا اور دیگر دنیا سے جوڑتی ہے، اس سمندری پٹی کے ایک طرف امریکا کے اتحادی عرب ممالک تو دوسری طرف ایران ہے۔
اس آبی گزرگاہ سے دنیا کے 20 فیصد تیل اور 30 فیصد گیس کی ترسیل ہوتی ہے، یہاں سے روزانہ تقریباً 90 اور سال بھر میں 33 ہزار بحری جہاز گزرتے ہیں۔
33 کلو میٹر چوڑی اس سمندری پٹی سے دو شپنگ لینز جاتی ہیں، ہر لین کی چوڑائی تین کلو میٹر ہے جہاں سے بڑے آئل ٹینکرز گزرتے ہیں۔
دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین معیشت کی روانی کے لیے خلیج سے اپنی ضرورت کا آدھا تیل منگواتا ہے جبکہ جاپان یہاں سے 95 فیصد اور جنوبی کوریا 71 فیصد تیل اسی راستے سے درآمد کرتے ہیں۔ آبنائے ہرمز سے ہی یہ تینوں ممالک خلیجی ممالک کو گاڑیاں اور الیکٹرانک سامان کی ترسیل بھی کرتے ہیں۔
Leave a Reply