اپوزيشن نے ترمیم ایک نکتے پر تقریریں کیں، مطلب باقی نکات تسلیم کرلیے: پرویز رشید


اپوزيشن نے ترمیم ایک نکتے پر تقریریں کیں، مطلب باقی نکات تسلیم کرلیے: پرویز رشید

علی ظفر نے تصویر کا وہ رخ دکھایا جو انہیں پسند ہے: سینیٹر پرویز رشید /فوٹوفائل 

مسلم لیگ ن کے سینیٹر  پرویز رشید کا کہنا ہے کہ اپوزيشن نے ترمیم کے صرف عدلیہ سے متعلق ایک نکتے پر تقریریں کیں، اس کا مطلب ہے کہ اپوزيشن نے ترمیم کے باقی نکات کو تسلیم کرلیا۔

سینیٹ میں خطاب کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے  سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ علی ظفر نے تصویر کا وہ رخ دکھایا جو انہیں پسند ہے، تصویر کا وہ رخ نہیں دکھایا جس نے عدلیہ کو پارٹی کے آلہ کار میں بدلنے کی کوشش کی۔

انھوں نے کہا کہ جج کے چوغہ کے نیچے ایک سیاسی جماعت کا جھنڈا چھپا لیا اور اس کے مقاصد کے لیے کردار ادا کیا، اب ضروری ہے کہ نظام میں بہتری لائی جائے۔

سینیٹر پرویز رشید کے مطابق اپوزيشن نے ترمیم کے صرف عدلیہ سے متعلق ایک نکتے پر تقریریں کیں، اس کا مطلب ہے کہ اپوزيشن نے ترمیم کے باقی نکات کو تسلیم کرلیا۔

دوسری جانب سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا  کہ آئینی عدالت سے متعلق میثاقِ جمہوریت کی تجویز پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دستخط بھی موجود ہیں، 2006 میں لندن میں بے نظیر بھٹو شہید اور نواز شریف کے درمیان طے ہونے والے چارٹر آف ڈیموکریسی سے ناصرف بانی پی ٹی آئی بلکہ مولانا فضل الرحمان اور اسفند یار ولی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں نے اتفاق کیا تھا۔

ادھر ن لیگ کے سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ وہ عدلیہ جو آئین کی دھجیاں اڑا کر آپ کے ساتھ سہولت کاری کرتی تھی وہ آپ کو اچھی لگتی تھی، ثاقب نثار اور بندیال اپنے دوستوں کو بینچ میں ساتھ بٹھا کر فیصلے کرتے تھے، کیا وہ عدلیہ ٹھیک تھی؟



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *