
چیٹ جی پی ٹی تیار کرنے والی کمپنی اوپن اے آئی نے ایپل کے سابق ڈیزائن چیف جونی آئیو اور اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹو سام آلٹمین کی مشترکہ کمپنی آئی او کو اربوں ڈالرز میں خرید لیا ہے۔
اس کمپنی کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی منفرد ڈیوائسز بشمول اسکرین لیس فون کی تیاری کے لیے قائم کیا گیا تھا۔
جونی آئیو اور سام آلٹمین نے 2024 میں شراکت داری کی تھی اور ان کا بنیادی مقصد ایک وائس ایکٹیو اے آئی اسسٹنٹ کو تیار کرنا تھا۔
اوپن اے آئی نے ایک بلاگ پوسٹ میں تصدیق کی کہ اس نے آئی او کو خرید لیا جبکہ جونی آئیو اور ان کی ٹیم بھی اوپن اے آئی کا حصہ بن گئی ہے۔
یہ سب اوپن اے آئی کی موجودہ ٹیموں کے ساتھ مل کر کام کریں گے اور ایسی ہارڈ وئیر ڈیوائسز پر کام کریں گے جو لوگوں کو اوپن اے آئی کی ٹیکنالوجیز سے جڑنے میں مدد فراہم کریں گی۔
اوپن اے آئی کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ آئی او کمپنی کو کتنے ارب ڈالرز میں خریدا گیا، مگر میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ معاہدہ ساڑھے 6 ارب ڈالرز میں ہوا۔
ابھی اس معاہدے کی ریگولیٹری منظوری ملنا باقی ہے جس کے بعد آئی او اوپن اے آئی کا حصہ بن جائے گی۔
جونی آئیو کو آئی فون ڈیزائن کی وجہ سے جانا جاتا ہے اور سام آلٹمین کے ساتھ انہوں نیویارک ٹائمز کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ اس شراکت داری کا مقصد ایسی حیرت انگیز پراڈکٹس تیار کرنا ہے جو انسانیت کو بہتر بنائیں گی۔
جونی آئیو نے 2019 میں ایپل کو خیرباد کہا تھا اور پھر اپنی ڈیزئننگ کمپنی لو فرام قائم کی۔
پھر انہوں نے سام آلٹمین کے ساتھ ملکر کمپنی قائم کی جس کا مقصد اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی کمپیوٹنگ ڈیوائس تیار کرنا تھا۔
اس سے قبل فروری 2025 میں ایک انٹرویو کے دوران سام آلٹمین نے عندیہ دیا تھا کہ اوپن اے آئی کی جانب سے اسمارٹ فونز کے متبادل پر کام کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوپن اے آئی کمپنی اسمارٹ فونز کے متبادل کے طور پر چیٹ جی پی ٹی ہارڈ وئیر (آسان الفاظ میں ڈیوائسز) تیار کرنا چاہتی ہے۔
جاپانی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے اوپن اے آئی کے مستقبل کے منصوبوں پر بات کی۔
نہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ شراکت داری کرکے ہم چیٹ جی پی ٹی اے آئی ہارڈ وئیر ڈیوائس تیار کرسکیں گے۔
واضح رہے کہ یہ معلوم نہیں کہ اس ڈیوائس کو کب تک متعارف کرایا جائے گا اور یہ کب تک صارفین کو دستیاب ہوسکے گی۔
Leave a Reply