واشنگٹن: امریکی فوج کے مطابق اس نے مشرقی بحرالکاہل میں مبینہ منشیات اسمگلنگ میں ملوث 3 کشتیوں پر فضائی حملے کیے جن کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک ہو گئے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ستمبر کے اوائل سے امریکی فوج بحیرہ کیریبیئن اور مشرقی بحرالکاہل میں مبینہ طور پر منشیات اسمگل کرنے والی کشتیوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
امریکی فوج کے ان حملوں میں اب تک کم از کم 26 کشتیاں تباہ کی جا چکی ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 95 تک پہنچ گئی ہے۔
امریکی سدرن کمانڈ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ان تازہ حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حملوں میں ہلاک ہونے والے آٹھوں افراد منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث تھے تاہم اس حوالے سے کوئی شواہد فراہم نہیں کیے گئے۔
بیان کے ساتھ جاری کی گئی ویڈیو فوٹیج میں 3 الگ الگ کشتیاں سمندر میں تیرتی دکھائی دیتی ہیں، جنہیں بعد ازاں فضائی حملوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
امریکی سدرن کمانڈ کے مطابق انٹیلی جنس معلومات سے تصدیق ہوئی کہ یہ کشتیاں مشرقی بحرالکاہل میں منشیات اسمگلنگ کے راستوں پر سفر کر رہی تھیں اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھیں۔
تاہم ان کارروائیوں پر انسانی حقوق کے کارکنوں اور امریکی ڈیموکریٹ قانون سازوں کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے، اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے گزشتہ ماہ خبردار کیا تھا کہ ایسے حملے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کے زمرے میں آ سکتے ہیں۔
امریکی انتظامیہ نے ہلاک ہونے والوں کو ’جنگجو‘ قرار دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ محکمۂ انصاف کی ایک خفیہ قانونی رائے کے تحت عدالتی نگرانی کے بغیر مہلک حملے کرنے کی مجاز ہے۔
تاہم امریکی حکام اب تک اس بات کے ٹھوس شواہد پیش نہیں کر سکے کہ جن کشتیوں کو نشانہ بنایا گیا وہ واقعی منشیات کی ترسیل میں استعمال ہو رہی تھیں۔






















Leave a Reply