
امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو ہوگا۔
ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو مسقط میں منعقد ہوگا۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں فریق تقریباً دو ماہ سے جاری اہم مذاکرات میں یورینیم کی افزودگی کے معاملے پر تعطل کا شکار نظر آتے ہیں۔
اس سے پہلےامریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھاکہ ایران امریکا مذاکرات جمعرات کو متوقع ہیں تاہم ترجمان ایرانی وزارت خارجہ اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ ایرانی مذاکرات کار اور وزیر خارجہ عباس عراغچی ناروے میں اوسلو فورم میں شریک ہوں گے۔
ایران کو دو ہفتے پہلے جوہری معاہدے کی امریکی تجاویز موصول ہوئی تھیں جس پر ایران نے امریکی تجاویز میں ابہام ہونے اور ایران پر پابندیوں کے خاتمے کی شرط شامل نہ ہونے پر اعتراض کیا تھا۔
ایران کا کہنا تھا کہ امریکی تجاویز کا معقول، منطقی اور متوازن جواب ثالث عمان کے ذریعے امریکا کو بھجوائیں گے۔
ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران افزودگی کرنا چاہتا ہے جو ہم نہیں مان سکتے، اگلے مذکرات سے واضح ہو جائے گا کہ جوہری معاہدہ ممکن ہے یا نہیں۔
یاد رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان اپریل سے اب تک مذاکرات کے 5 دور ہو چکے ہیں جو کہ 2015 کے جوہری معاہدے سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انخلاکے بعد دونوں ممالک کے درمیان سب سے اعلیٰ سطح کا رابطہ ہے۔
Leave a Reply