فلسطینی مزاحمتی تنظیم نے اسرائیل کو معاہدے کی تمام شرائط پر عملدر آمد کا پابند بنانے کا مطالبہ کردیا۔
اسرائیل سے امن معاہدے کے پہلے مرحلے پر دستخط کے بعد تنظیم نے پہلا باضابطہ بیان جاری کر دیا۔
حماس نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت غزہ پر جنگ کا خاتمہ، اسرائیلی فوج کا انخلا، امداد کی فراہمی اور قیدیوں کے تبادلے کی شقیں شامل ہیں۔
حماس نے امریکی صدر، عرب ثالثوں اور بین الاقوامی فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو معاہدے کی تمام شرائط پر مکمل عمل درآمد کے لیے پابند کریں اور اسے کسی بھی تاخیر یا وعدہ خلافی سے روکیں۔
تنظیم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنے عہد پر قائم رہے گی اور اپنے عوام کے آزادی، خود مختاری اور حق خودارادیت کے اصولوں سے دستبردار نہیں ہوگی۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس نے امریکا کے مجوزہ غزہ امن معاہدےکے پہلے مرحلے پر دستخط کر دیے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں اعلان کیا کہ اس معاہدے کے تحت تمام یرغمالیوں کی جلد رہائی عمل میں لائی جائے گی جبکہ اسرائیل اپنی فوج کا متفقہ لائن پر انخلا کرے گا۔






















Leave a Reply