اسرائیلی وزیراعظم کا غزہ میں فوجی آپریشن کو وسعت دینے اور پوری غزہ پٹی پر قبضے کا ارادہ


اسرائیلی وزیراعظم کا غزہ میں فوجی آپریشن کو وسعت دینے اور پوری غزہ پٹی پر قبضے کا ارادہ

فوٹو: فائل

اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہوکا غزہ میں فوجی آپریشن کووسعت دینے اور پوری غزہ پٹی پرقبضے کا ارادہ ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ  وزیراعظم نیتن یاہو غزہ میں فوجی کارروائیوں کو وسعت دینے پر غور کر رہے ہیں۔

اسرائیل کے چینل 12 کے مطابق اس منصوبے میں غزہ کے مکمل علاقے پر قبضے کی کوششیں شامل ہو سکتی ہیں۔

اسرائیلی میڈیا نے مزید بتایا کہ زیر غور منصوبوں میں ان علاقوں میں بھی فوجی کارروائیاں شامل ہیں جہاں یہ شبہ ہے کہ یرغمالی رکھے گئے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کی جانب سے اس حوالے سے حتمی فیصلہ منگل کو ہونے والے کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا۔

29 جولائی کو اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے رپورٹ کیا تھا کہ نیتن یاہو نے کابینہ کو ایک ایسا امریکی منظور شدہ منصوبہ پیش کیا جس کے تحت غزہ کے کچھ حصوں پر دوبارہ قبضہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں غزہ میں موجود 2 اسرائیلی قیدیوں کی تازہ ویڈیوز سامنے آنے پر نیتن یاہو کی جانب سے ریڈ کراس سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ اسرائیلی یرغمالیوں تک خوراک اور ادویات پہنچانے میں مدد کرے۔

حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کی جانب سے جاری بیا ن میں کہا گیا کہ وہ ریڈ کراس کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں۔

تاہم حماس کی جانب سے شرط رکھ گئی ہے کہ غزہ میں انسانی امداد کے لیے راستے کھولے جائیں اور غزہ کے ہر علاقے میں شہریوں کے لیے مستقل بنیاد پر ادویات اور خورا ک کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

حماس کی جانب سے یہ شرط بھی رکھی گئی ہے یرغمالیوں تک خوراک اور ادویات پہنچانے کے دوران اسرائیل غزہ کے اوپر اپنا ہر قسم کا فضائی آپریشن بند رکھے گا۔

اسرائیلی حملوں میں اب تک 60 ہزار سے زائد فلسطینی شہید

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت سے غزہ میں اب تک 60 ہزار 839 افراد شہید جبکہ ایک لاکھ 49 ہزار 588 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

ترک میڈیا کے مطابق غزہ میں ہر گزرتا لمحہ ایک اور فلسطینی بچے کی جان لے رہا ہے۔ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بمباری اور محاصرے کے نتیجے میں اب تک 18 ہزار 592 فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں جو گزشتہ 22 ماہ کے دوران غزہ میں ہونے والی کل ہلاکتوں کا 31 فیصد ہیں



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *