
آج ہونے والے عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں پیش کی جانے والی قرار داد کا مسودہ سامنے آگیا۔
مجوزہ قرار داد میں کہاگیا ہےکہ قطر پر اسرائیلی حملے نے اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات قائم کرنے کی کوششوں کو خطرے میں ڈالا۔
مسودہ کے مطابق قطر پر اسرائیل کا وحشیانہ حملہ اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی ، جبری قحط اور غیر قانونی آبادکاری نے نہ صرف خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہی ہے بلکہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے موجودہ معاہدوں کو بھی خطرے سے دوچار کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف قطر سے اظہار یکجہتی کیلئے عرب اور اسلامی ممالک کا دوحہ میں دو روزہ اجلاس جاری ہے، آج ہونے والے سربراہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف بھی شریک ہوں گے ۔
اس سے قبل وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے عرب اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہم ایک بارپھر ایک برادر، خود مختار ریاست پر اسرائیلی حملے کے بعد کی صورتحال پرغورکے لیے جمع ہوئے ہیں، گزشتہ ماہ ہم جدہ میں فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی جارحیت پرتبادلہ خیال کے لیے ملےتھے۔
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسرائیلی عزائم پر نظر رکھنے اور اس حوالے سے مربوط اقدامات کے لیے عرب اسلامی ٹاسک فورس بنانے کی تجویز دے دی۔
Leave a Reply