اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کے بعد بننے والے واٹس ایپ سپورٹ گروپ کا مقصد کیا ہے؟


ادکارہ ژالے سرحدی اور یشمٰی گل نے واٹس ایپ پر کنیکٹیویٹی ون اون ون کے نام سے ایک گروپ بنایا ہے جس میں نامورفنکاروں سمیت نئے فنکار بھی شامل ہیں۔

جیو ڈیجیٹل سے خصوصی گفتگو میں ادکارہ ژالے سرحدی نے کہا کہ انڈسٹری میں بہت لوگوں کے ہجوم میں بھی فنکار آئی سولیٹ ہیں، گھر والے، دوست بھی بہت سے حالات و واقعات میں آپ تک رسائی نہیں رکھ پاتے، رونے پیٹنے اور افسوس کرنے سے بہتر تھا کہ ان واقعات کی روک تھام کے لے عملی قدم اٹھایا جائے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم نے ’کنیکٹیویٹی ون اون ون‘ کے نام سے ایک نیا واٹس ایپ گروپ بنایا ہے، اس میں ہم فنکار ہفتے وار، ایک دوسرے کو چیک کرتے رہیں گے، ایک دوسرے کی ذہنی صحت اورفلاحی معاملات کو بھی چیک کیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گروپ میں لوکیشن بھی بتائی جائے گی، فنکار اپنے گلے شکوے بھی کرسکتے ہیں اور کن حالات سے گزر رہے ہیں اس کا بھی ذکر کر سکتے ہیں۔

ژالے نے کہا کہ اس گروپ کے ذریعے فنکاروں کو ایک جگہ اکھٹا کیا گیا ہے، ذہنی صحت پر بات کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ ہر شخص کھبی نہ کھبی ان مسائل سے دوچار ہوتا ہے، ہمارے پاس مدد کے لیے ادارے موجود ہیں، لیکن کوئی مدد لینا نہیں چاہتا کیونکہ معاشرے نے اسے ایک ٹیبو بنالیا ہے۔

ژالے سرحدی نے فنکاروں کے بارے میں خصوصاً کہا کہ ’فنکاروں کی فالوئنگ ہوتی ہے، لوگ ہمیں فیشن میں مثلاً کپڑوں میں نئے ٹرینڈز میں فٹنس میں فالو کرتے ہیں۔ اس لیے فنکار اگر ذہنی صحت پر بات کریں گے تو ان کی بات سنی جائے گی، اس لیے ہمارا بات کرنا ضروری ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ بہت سے افراد اکیلے پن کا شکار رہتے ہیں اس پر بھی بات کرنی چاہیے کہ جب تک آپ پکاریں گے نہیں مدد آپ تک کیسے پہنچے گی؟

دوسری جانب حمیرا اصغر کے ساتھ رئیلیٹی شو کا حصہ رہنے والے فنکار عمر عالم نے جیو ڈیجیٹل سے گفتگو میں نئے آنے والوں کے مسائل پر روشی ڈالی ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ نئے آنے والے ذہنی مسائل سمیت معاشی مسائل کا بھی شکار رہتے ہیں، جبکہ انڈسٹری میں کام کا ملنا بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔

’شوبز میں جب تک نام نہ بنے سر پر تلواریں لٹکی رہتی ہیں‘

عمر کا کہنا تھا کہ ’نئے آنے والوں کو ذہنی صحت کے ساتھ اخراجات کا بھی خیال رکھنا پڑتا ہے، کام کیسے ملے گا؟ گھر والوں کو کیا کہیں گے؟ نئے شہر میں آکر رہیں گے کیسے؟ یہ وہ سوال ہیں جو ہر آنے والے کے ذہن میں ہوتے ہیں جب تک آپ نام نا بنالیں آپ کے سر پر بہت تلواریں لٹک رہی ہوتی ہیں‘۔

عمر نے کہا کہ جب لوگ ان سے کراچی آکر اداکاری میں قسمت آزمائی کے مشورے مانگتے ہیں تو وہ انہیں یہ ہی کہہ پاتے ہیں کہ شوبز کو بطور پیشہ اسی وقت چنیں جب آپ کے پاس کچھ اور کرنے کا آپشن نہیں ہو۔ یہاں دن اور رات بالکل مختلف ہیں، آپ کو پیشن کے ساتھ پیشئنس بھی چاہئے ہوگا۔

انڈسٹری میں کیا بدلنے کی ضرورت ہے؟

عمر عالم نے کہا کہ اب اس دنیا کی چیزیں بدلنی چاہئیں۔ میرٹ پر بات ہونی چاہیے، ابھی بھی فالورز کو دیکھ کر کام ملتا ہے اور یہ اس انڈسٹری کا رواج ہے، یہ ہی چلتا رہا تو ذہنی مسائل کے ساتھ معاشی مسائل بھی بڑہیں گے اور افسوسناک واقعات بھی ہوتے رہیں گے۔

خیال رہے کہ رواں سال 19 جون کو کراچی کے ایک فلیٹ سے نامور اداکارہ عائشہ خان کی ایک ہفتے پرانی لاش ملی تھی اور اگلے ماہ 8 جولائی کو رئیلیٹی شو سے شہرت پانے والی اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کی ڈیفنس کے علاقے کے ایک فلیٹ سے 9 ماہ پرانی لاش برآمد ہوئی۔

ان اموات نے شوبز انڈسٹری کو نہ صرف ہلا کر رکھ دیا بلکہ اس شعبے سے وابستہ افراد کے ذہنی اور معاشی مسائل کی جانب بھی توجہ مبذول کروادی ہے۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *