
دبئی: اتوار کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کا اہم میچ کھیلا گیا جس میں بھارتی ٹیم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کو مکمل طور پر نظر انداز کر ڈالا۔
پاکستان کے خلاف یہ میچ تو بھارت 7 وکٹوں سے جیت گیا لیکن بھارتی کپتان سوریا کمار نے ٹاس کے موقع پر پاکستان کے کپتان سے ہاتھ نہ ملایا جبکہ بھارتی ٹیم نے میچ ختم ہونے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں سے روایت کے مطابق ہاتھ نہ ملاکر اسپورٹس مین اسپرٹ کی دھجیاں اڑا دیں۔
ہوا کچھ یوں کہ چند روز قبل دبئی اسٹیڈیم میں بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی سے ہاتھ ملایا تھا جس پر بھارت میں انہیں کڑی تنقید اور سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔
اب گزشتہ روز میچ سے قبل ٹاس کے موقع پر بھارتی کپتان سوریا کمار نے پاکستانی کپتان سلمان علی آغا سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔
صرف یہی نہیں بلکہ بھارت نے جیت کے بعد بھی پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہیں ملایا اور پوری ٹیم ڈریسنگ روم لوٹ گئی۔
پاکستانی کپتان سلمان علی آغا اور کوچ مائیک ہیسن بھارتی کیمپ تک پہنچے مگر کوئی بھارتی کھلاڑی باہر نہ آیا۔
اسپورٹس مین اسپرٹ کونظر انداز کرنے پر بھارتی ٹیم کو کافی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
کیا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانے پر بھارتی ٹیم کو سزا ہوگی، قوانین کیا کہتے ہیں؟
بھارتی میڈیا کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے قوانین میں ‘اسپرٹ آف کرکٹ شامل ہے جس کےمطابق مخالف ٹیم کی کامیابی پر انہیں مبارکباد دیں ، میچ کے اختتام پر، نتیجہ کچھ بھی ہو، امپائروں اور مخالف ٹیم کا شکریہ ادا کریں۔
آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.1.1 میں لکھا ہے کہ ایسا رویہ جو ‘اسپرٹ آف گیم’ کے خلاف ہو لیول 1 کی خلاف ورزی شمار کیا جائے گا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اگرچہ آئی سی سی کی جانب سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا، لیکن بھارتی کھلاڑیوں کا ہاتھ نہ ملانا اسپرٹ آف کرکٹ کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
ایسی صورت میں، آئی سی سی بطور گورننگ باڈی کپتان پر جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔ تاہم، ایسے معاملات میں جرمانے عام طور پر زیادہ نہیں ہوتے۔
Leave a Reply