کراچی میں ایرانی ڈیزل کی سپلائی کے لیے بلوچستان کے علاقے بند مراد کا روٹ استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان کے علاقے بند مراد پر قائم درجنوں غیرقانونی نوزل ڈپو سے ایرانی ڈیزل ٹرالروں، ٹرکوں اور ڈمپروں کے ذریعے کراچی منتقل کیا جارہا ہے، ان گاڑیوں میں بنے خفیہ ٹینکوں کے ذریعے ڈیزل بھر کر سپلائی کی جا رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بند مراد سے ڈیزل سڑک کے راستے کراچی کے علاقے منگھوپیر چوکی تک پہنچایا جاتا ہے جہاں سے ناردرن بائی پاس اور گلشنِ معمار تک فروخت کیا جاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق منگھوپیر کی ہمدرد چوکی کی سرپرستی میں یہ کاروبار جاری ہے، منگھوپیر سے ناردرن بائی پاس اور گلشنِ معمار تک کئی غیرقانونی نوزل ڈپو قائم ہیں جب کہ اس پورے نیٹ ورک کی ذمہ داری ہمدرد چوکی کے انچارج چنگیز اور آصف نامی شخص کے پاس ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ منگھوپیر روڈ پختون آباد میں ماربل کے گودام میں بھی ایرانی ڈیزل کا ڈپو قائم ہے جہاں مزدا ٹرک کے ذریعے ڈیزل سپلائی کیا جاتا ہے، ان مزدا ٹرکوں پر نمبر پلیٹ تک موجود نہیں ہوتی، بند مراد اور ناردرن بائی پاس پر کسٹمز اور دیگر اداروں کی چیک پوسٹیں بھی قائم ہیں اس کے باوجود ایرانی ڈیزل کی سپلائی بلا رکاوٹ جاری ہے۔
چند روز قبل رینجرز نے ایرانی ڈیزل کے خلاف بڑی کارروائی کی تھی، جس میں لاکھوں لیٹر ڈیزل، مشینری، ڈیجیٹل میٹرز اور دیگر سامان ضبط کیا گیا تھا۔
دوسری جانب ضلع غربی پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے علم میں غیرقانونی ڈیزل کی سپلائی یا فروخت کا کوئی معاملہ نہیں ہے البتہ اسمگلنگ کے خلاف پولیس باقاعدگی سے کارروائیاں کرتی رہتی ہے۔
مزید برآں کسٹمز حکام کی جانب سے اس معاملے پر تاحال کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔






















Leave a Reply