پختونخوا حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بلامقابلہ سینیٹ انتخاب پر معاہدہ ہوگیا


پختونخوا حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بلامقابلہ سینیٹ انتخاب پر معاہدہ ہوگیا

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں اپوزیشن اور حکومت نے بلا مقابلہ سینیٹروں کے انتخاب پر اتفاق کیا: ذرائع—فوٹو: رسول داوڑ

پشاور:  خیبر پختونخوا حکومت اور اپوزیشن کے درمیان  بلامقابلہ سینیٹ انتخاب پر معاہدہ ہوگیا۔

خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات بلامقابلہ کرانے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں اس معاہدے کو حتمی شکل دی گئی ہے۔وزیراعلیٰ نے اس معاہدے پر اتفاق رائے کا ویڈیو بیان بھی ریکارڈ کرلیا ہے۔ 

ملاقات میں سینیٹر طلحہٰ محمود، عطا الحق درویش، سجاد اللہ، مسلم لیگ (ن) کے ڈاکٹر عباداللہ و دیگر شریک تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں 5/6 فارمولے پر اتفاق پایا گیا ہے۔  فارمولے کے تحت تحریک انصاف کو 6 اور اپوزیشن کو 5 نشستیں ملیں گی۔

ذرائع کے مطابق معاہدے کے تحت اپوزیشن کی جانب سے طلحہٰ محمود، عطا الحق درویش، روبینہ خالد، دلاور خان اور نیاز احمد بلا مقابلہ سینیٹرز منتخب ہوں گے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا محمد آفریدی، نورالحق قادری، اعظم سواتی اور روبینہ ناز بلا مقابلہ سینیٹر ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اپنی جماعت کے ناراض امیدواروں کو ایک کمیٹی کے ذریعے منانے کی کوشش کریں گے تاکہ اتفاق رائے کی فضا قائم رہے اور کوئی اختلاف باقی نہ رہے ۔ 

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ٹیلیفون پر اپنے پارٹی ارکان کے ساتھ سخت لہجے میں گفتگو کی اور انہیں سمجھانے کی کوشش کی مگر دوسری جانب ناراض امیدوار سرینڈر کرنے کو تیار نہیں۔ حکومت کی کوشش ہے کہ بلا مقابلہ انہیں6  سینیٹر مل جائے تاکہ کوئی ہارس ٹریڈنگ نہ ہو جائے ۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا سے سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخابات 21 جولائی کو ہوں گے جن میں جنرل 7، خواتین اور ٹیکنوکریٹس کی دو دو نشستیں شامل ہیں۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *