پاک بھارت جنگ بندی : نیونارمل کیا ہے؟


پاک بھارت جنگ بندی : نیونارمل کیا ہے؟

جنگ بندی کے باوجود دونوں ملکوں کی سرحدوں اور لائنوں آف کنٹرول پر غیریقینی کی صورتحال تاحال برقرار ہےاور ہزاروں افراد اپنے گھروں کو لوٹ نہیں پائے: نیویارک ٹائمز

بھارت کی جانب سے پاکستان پر مسلط کردہ جنگ کے بعد دونوں ملکوں میں صورتحال نارمل ہونا شروع ہوگئی ہے تاہم دونوں فریقوں کا دعویٰ ہے کہ لڑائی کا انداز بدل گیا ہے۔

نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود دونوں ملکوں کی سرحدوں اور لائنوں آف کنٹرول پر غیریقینی کی صورتحال تاحال برقرار ہےاور ہزاروں افراد اپنے گھروں کو لوٹ نہیں پائے۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ جنگ بندی نے ڈیٹرینس پھر سے قائم کردیا جبکہ بھارت کا خیال ہے کہ تعلقات کا اصول ہمیشہ کیلئے تبدیل کردیا گیا ہے۔

بھارتی حکام یہ کہہ رہے ہیں کہ اگر مستقبل میں مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی کا کوئی بھی واقعہ ہوا تو پاکستان کو زیادہ نہیں تو کم سے کم مئی کے اوائل میں بھارت کی جانب سے کیے گئے حملے کیلئے  تیار رہنا چاہیے۔

پاکستان میں بھارت کے سابق ہائی کمشنر اجے بساریہ کے مطابق پہلے جو کبھی دھمکی ہوا کرتی تھی وہ اب ڈاکٹرائن یعنی نظریہ بن چکا ہے،  پاکستان پر حملے زیادہ فیصلہ کن اور واضح تھے اور ان سے نیا توازن پیدا ہوا ہے۔

حملے میں پہل کرنیوالے بھارت کے5  جہاز پاکستان نے گرانے کا جو دعویٰ کیا ہے اسکی بھارت نے تاحال تصدیق یا تردید تونہیں کی تاہم امریکی اخبار نے یہ مانا کہ تباہ کیے گئے 2 طیارے فرانسیسی ساختہ تھے۔

اینٹ کا جواب پتھر سے ملنے کے باوجود بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دعویI ہے کہ دہشتگردی کیخلاف نئی لکیر کھینچ دی گئی ہے،  ایک نیا معیار قائم کیاگیا جو نیو نارمل ہے۔

اس کے برعکس پاکستان کے ائیروائس مارشل اورنگزیب احمد پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ جنگ میں ڈیٹرینس قائم کرکے بھارت کو نیو نارمل قائم کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

پاکستان کے سابق وزار کے حوالے سےاخبار نے کہا کہ اب غیرروایتی ہتھیاروں کی جنگ میں بھی بھارت کو برتری حاصل نہیں رہی تاہم بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ خوشیاں منانے والوں کو یہ سوچنا چاہیے کہ اگلی بار معاملہ کہاں تک پہنچ سکتا ہےکیونکہ اس بار دونوں ملکوں میں کئی شہروں پر حملے ہوئے ہیں،  یہ الگ بات ہے کہ افواج پاکستان نے ہدف صرف فوجی تنصیبات کو بنایا۔

اخبار نے ماہرین کے حوالےسے کہا کہ اس بات کا خطرہ بڑی حد تک باقی ہے کہ اگر اگلی بار کوئی حملہ ہوا تو ایک بار پھر جنگ چھڑے گی چونکہ کسی بھی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان اتنی زیادہ بار جنگ نہیں چھڑی اس لیے یہ جاننا مشکل ہے کہ اگلی جنگ کس قدر خوفناک ہوگی۔

امریکی میڈیا کا تجزیہ اپنی جگہ، بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کو یہ ضرور معلوم ہوگیا ہے کہ پاکستان کے صبر کاامتحان لینے کا نتیجہ نکلےگا  اور وہ یہ کہ اس بار فوجی اہداف نشانہ بنائے گئے تھے،  اگلی بار نیونارمل کہیں زیادہ ہائی ویلیو تنصیبات اور اقتصادی شہ رگ پر حملے ہوں گے۔


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *