مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر دستخط کر دیے، آج تحریک جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے استعفے کے لیے مشروط رضامندی ظاہر کی ہے، ذرائع کے مطابق چوہدری انوار الحق نے حامی وزرا اور اراکین اسمبلی کے لیے ترقیاتی فنڈز اور جاری منصوبوں کی گارنٹی مانگ لی۔
تحریک عدم اعتماد کے بعد ن لیگی ارکان وزارتوں سے استعفے دے کر اپوزیشن بینچوں پر بیٹھیں گے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کی وزارت عظمی کے لیے کسی امیدوار کا اعلان نہیں کیا، انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں بھی نئے قائد ایوان کے نام کی جگہ خالی ہے تاہم وزارت عظمیٰ کے لیے چوہدری یاسین اور چوہدری لطیف اکبر مضبوط امیدوار ہیں۔
آصف زرداری کا خصوصی ایلچی نئے وزیر اعظم کے نام کا سیل بند خط لیکر مظفر آباد جائے گا، تحریک عدم اعتماد جمع کرانے سے قبل نئے قائد ایوان کا نام درج کیا جائے گا، وزیر اعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں ہی نئے قائد ایوان کا نام لکھنا لازم ہے۔
























Leave a Reply