
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک نے انہیں غزہ میں حماس کے خلاف فوجی کارروائی کی پیشکش کی ہے۔
ٹرمپ نے منگل کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ‘ہمارے موجودہ عظیم اتحادیوں نے بڑی جوش و خروش کے ساتھ مجھے بتایا ہے کہ وہ میری خواہش پر بھاری فورس کے ساتھ غزہ میں داخل ہو کر حماس کو قابو میں لانے کے لیے تیار ہیں۔’
صدر ٹرمپ نے کسی ملک کا نام ظاہر نہیں کیا کہ کن ممالک نے انہیں حماس کے خلاف جنگ لڑنے کی پیشکش کی ہے۔
امریکی صدر نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں حماس کو بھی ایک بار پھر خبردار کیا، صدر ٹرمپ نے کہا کہ حماس کے لیے ابھی بھی موقع ہے کہ وہ صحیح راستہ اختیار کرے، اگر حماس معاہدے کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کا انجام بہت سخت اور شدید ہوگا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈونیشیا کو ان کی مدد کے لیے سراہا، انہوں نے کہا کہ میں انڈونیشیا اور اس کے عظیم رہنما کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے مشرق وسطیٰ اور امریکا کی مدد میں ہر ممکن تعاون فراہم کیا ہے۔
واضح رہے کہ انڈونیشیا سمیت کچھ دیگر ممالک نے غزہ میں امن قائم کرنے کے لیے امن فوج بھیجنے کی پیشکش کی ہے لیکن کسی نے بھی حماس کے ساتھ براہ راست ٹکرانے کی آمادگی ظاہر نہیں کی۔
Leave a Reply