
لاہور: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نےکہا ہےکہ عمران خان اور ان کے ساتھ چند لوگ ملک میں سیاست نہیں بلکہ فتنہ، فساداور انتشار چاہتے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ یہ بائیکاٹ نہیں ہے یہ راہ فرار ہے، پی ٹی آئی کے پاس راہ فرار کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے، پی ٹی آئی کا اپنے ممبران پر عدم اعتماد ہے جو پی ٹی آئی کا عمومی رویہ ہے، یہ ان کا غیر جمہوری اور غیر سیاسی رویہ ہے، انہوں نے ایک جمہوری عمل کا بائیکاٹ کیا ہے، اس جماعت نے ایک پالیسی کے طور پر لعن طعن کے کلچر کو اپنایا، اس جماعت نے پالیسی اپنائی کے مخالف کو دیکھ کر گالیاں دیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 10 سے 12 لوگ مجھے ووٹ ڈالتے،میں نے ان سے رابطہ نہیں کیا، انہوں نے مجھ سے رابطہ کیا، میں نے انہیں منع کیا کہ مجھے نہیں اپنے امید وار کو ووٹ ڈالیں۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کو شرف حاصل ہے کہ تاریخ میں شاید وہ پہلے لیڈر ہیں جنہوں نے بطور پالیسی اوئے توئے کے کلچر کو اپنایا، وہ اپنے دور میں اپوزیشن سے ملنے اورہاتھ ملانے کو تیار نہیں تھے، وزیراعظم نے اپوزیشن کو بات چیت کی آفر کی، یکجہتی کا پیغام دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اور ان کے ساتھ چند لوگ ملک میں سیاست نہیں کرنا چاہتے، وہ اور ان کے چند ساتھی ملک میں فتنہ، فساداور انتشار چاہتے ہیں، ان کا رویہ سیاسی نہیں، یہ فتنہ ، فساد اورانتشار چاہتے ہیں۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے بطورپالیسی اپنے لوگوں کو مجبور کیا کہ مخالف کو دیکھیں تو چور کہیں، جب وہ حکومت میں تھے تو اپوزیشن سے بات کو تیار نہیں تھے، سیاست گفتگو کا نام ہے، ڈائیلاگ کا نام ہے، وزیراعظم تین مرتبہ اپوزیشن کے پاس گئے ہیں، یہ سیاسی رویہ اپنائیں تو ہم سیاست کے لیے حاضر ہیں، جمہوریت ڈیڈ لاک سے نہیں بڑھتی، وزیراعظم خود چل کرگئے ہیں اپوزیشن کے پاس کہ آئیں ہم بیٹھ کر باتیں کرتے ہیں۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ پوری قوم کو طاقت کے ساتھ ان کو روکنا چاہیے، عمران خان کو جیل میں ملاقات، خوراک اور دیگر سہولیات پر کبھی ہم نے بات نہیں کی، ان کی سکیورٹی کو بھی فول پروف بنایا جانا چاہیے،علیمہ خان کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
Leave a Reply