
سمندر کے بڑھتے درجہ حرارت کی وجہ سے نیمو نامی کلاؤن فِش کو خطرہ پیدا ہوگیا۔
چھوٹی اور خوبصورت دکھنے والی یہ ایک کلاؤن فِش ہے جس پر مشہور زمانہ فلم ‘فائنڈینگ نیمو’ بھی بنی تاہم اب اس مچھلی میں تبدیلی پیدا ہوتی جارہی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے(بی بی سی) کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ایک تحقیق کے مطابق سمندر کے بڑھتے درجہ حرارت کی وجہ سے یہ مچھلی سکڑتی جارہی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 2023 میں جب سمندری درجہ حرارت میں تیزی سے اضافہ ہوا تو مرجان کی چٹانوں پر رہنے والی اس کلاؤن فش میں تیزی سے کمی واقع ہوئی۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس دریافت سے دنیا کے سمندروں میں دوسری مچھلیوں کے تیزی سے گھٹتے سائز کا پتا چلانے میں مدد مل سکتی ہے۔
نیو کیسل یونیورسٹی میں ٹراپیکل میرین سائنسز کی سینئر لیکچراار ڈاکٹر تھریسا روگر نے کہا کہ نیمو مچھلی سکڑ سکتی ہےاور یہ گرمی کے دباؤ کے واقعات سے بچنے کے لیے ایسا کرتی ہیں۔
سائنس دانوں نے گرمی سے نمٹنے کے لیے انفرادی کلاؤن فش کی متعدد پیمائش کیں اور دریافت کیا کہ مچھلی نہ صرف وزن کم کرتی ہے بلکہ کئی ملی میٹر تک چھوٹی ہوجاتی ہے۔
اس کے علاوہ شواہد سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پرندے، چھپکلی اور کیڑے مکوڑے سمیت دیگر جانور شکل بدل رہے ہیں۔
Leave a Reply