ذہنی مریض کے ساتھ ایک ڈاکٹر ہی مذاکرات کرسکتا ہے، سمجھاؤ توگالی دیتے ہیں: مریم اورنگزیب


ذہنی مریض کے ساتھ ایک ڈاکٹر ہی مذاکرات کرسکتا ہے، سمجھاؤ توگالی دیتے ہیں: مریم اورنگزیب

فوٹو: اسکرین شاٹ

پنجاب کی سینئر  وزیر  مریم  اورنگزیب  نےکہا  ہےکہ  ایک  ذہنی  مریض کے  ساتھ  ایک  ڈاکٹر  ہی مذاکرات کر سکتا ہے،  بانی پی ٹی آئی کی  انا  اور  پاگل پن کا  سلسلہ  نیا  نہیں ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے  مریم اورنگزیب نےکہا کہ  قومی سلامتی پر حملہ آور ہونےکی اجازت نہیں دی جا سکتی، ملک کے خلاف سازش کرنے  والے کی سزا آئین میں واضح ہے۔ غلیظ اور گندی زبان جو بھی استعمال کرےگا  اس کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹا  جائے گا۔

  مریم اورنگزیب نےکہا کہ ان کی زبان سے بھارت اور اسرائیل سے لی گئی فارن فنڈنگ بول رہی ہے، ملک کے خلاف آرٹیکل لکھوانےکو  آزادی اظہار  رائےکہا جاتا ہےکیا؟ ملک دشمن کے ساتھ نیکسز بنا کر ملک کے خلاف دشمنی کریں گے تو وہ آزادی رائے نہیں، بانی پی ٹی آئی نے کبھی اپنے نامناسب بیان سے لاتعلقی کا اظہار نہیں کیا۔

سینئر صوبائی  وزیر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی انا اور پاگل پن کا سلسلہ نیا نہیں، ذہنی مریض کے ساتھ ڈاکٹر مذاکرات کرسکتا ہے، ان کو سمجھاؤ  تو   آگے سےگالی دیتے ہیں، انہوں نے  پہلے بھی حکومت کے خلاف غلیظ اور  بدتمیزی کی گفتگو کی، آپ جیل میں اپنے اعمالوں کی وجہ سے ہیں، آپ نے بطور وزیراعظم جو کرپشن کی ہے اس کی سزا کاٹ رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی چوری کی وجہ سے جیل میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کہتے ہیں ہم خیبر پختونخوا کا گورنر ہاؤس جلا دیں گے، کیا گورنر ہاؤس تمہارے باپ کا ہے ؟  تم عوام اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرو گے، تمھاری اوقات کیا ہے، 9 مئی کو 300 سے زائد عسکری تنصیبات کو نشانہ  بنایا گیا، آئی ایم ایف کو خط لکھتے ہیں کہ  ان کی مدد نہ کرو،  ایسے عناصر سے ملک دشمن کی طرح نمٹا جائےگا، آج پاکستان کے دفاع اور سلامتی و استحکام کا معاملہ ہے۔

عظمیٰ باجی نے باہر آکر کہا بانی پی ٹی آئی پریشان تھے وہ ذہنی مریض ہیں، عظمیٰ بخاری

دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ  بتایا جائے بانی پی ٹی آئی کا ٹوئٹرکون ہینڈل کرتا ہے؟ 

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی بہن  عظمیٰ باجی نے باہر آکر کہا بانی پی ٹی آئی  پریشان تھے وہ ذہنی مریض ہیں،  یہ خود کہہ رہے ہیں تو ہم کیا کریں۔

وزیراطلاعات پنجاب  کا مزید کہنا تھا کہ  یہ ادارے کو  سیاست میں لانا چاہتے ہیں۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *