
ایسے شواہد مسلسل سامنے آ رہے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ جوان افراد میں ہارٹ اٹیک کی شرح ماضی کی نسل کے مقابلے میں بہت زیادہ بڑھ چکی ہے۔
اب ایک نئی طبی تحقیق میں اس کی اہم وجہ کا انکشاف ہوا ہے۔
درحقیقت چند راتوں کی ناکافی نیند سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔
یہ بات سویڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
Uppsala یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کی کمی سے جسم میں ایسے پروٹینز کی سطح بڑھ جاتی ہے جن کو امراض قلب سے منسلک کیا جاتا ہے۔
اس تحقیق میں 16 صحت مند جوان افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کا وزن بھی نارمل تھا۔
ان افراد نے نیند کے حوالے سے صحت کے لیے مفید عادات کو اپنایا ہوا تھا۔
ان افراد کو ایک لیبارٹری میں رکھا گیا تھا جہاں 2 مختلف تجربات کیے گئے۔
ایک تجربے کے دوران ان افراد کو 3 راتوں تک معمول کے مطابق سونے کا موقع فراہم کیا گیا جبکہ دوسرے تجربے میں انہیں 3 راتوں تک صرف 4 گھنٹے سونے کی اجازت دی گئی۔
دونوں تجربات کے دوران صبح اور رات کو خون کے نمونے اکٹھے کیے گئے جبکہ 30 منٹ تک سخت جسمانی ورزشوں کو کرنے کی ہدایت کی گئی۔
محققین نے ان افراد کے خون میں 90 پروٹینز کی سطح کا تجزیہ کیا اور دریافت کیا کہ نیند کی کمی کے شکار میں ایسے پروٹینز کی سطح بڑھ گئیں جن کو ورم میں اضافے سے منسلک کیا جاتا ہے۔
ان پروٹینز سے امراض قلب جیسے ہارٹ فیلیئر، ہارٹ اٹیک اور دیگر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ بیشتر تحقیقی رپورٹس میں پہلے ہی نیند کی کمی اور امراض قلب کے درمیان تعلق کو ثابت کیا گیا ہے کہ مگر یہ تحقیقی کام عموماً درمیانی عمر کے افراد پر ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مگر ہم نے صحت مند جوان افراد پر کام کیا اور دریافت ہوا کہ محض چند راتوں کی خراب نیند بھی انہیں امراض قلب کا شکار بناسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیند کی کمی کے شکار افراد اگر جسمانی سرگرمیوں کو معمول بناتے ہیں تو اس سے معمولی فرق پیدا ہوتا ہے اور وہ پروٹینز بڑھ جاتے ہیں جو صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ اس تحقیق سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ ہر رات اچھی نیند دل کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے، ورزش سے فائدہ ضرور ہوتا ہے مگر پھر بھی یہ خیال رکھنا ضروری ہے کہ ورزش کو اچھی نیند کا متبادل نہیں تصور کیا جاسکتا۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل جرنل بائیومیکر ریسرچ میں شائع ہوئے۔
Leave a Reply