بھارت نے جو کیا ہم نے اسکا حساب چکا دیا، چین کے J10C طیاروں کے ذریعے بہترین نتائج دیے: ڈار


نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چین کے J10C طیاروں کے ذریعے بہترین نتائج دیے، ایک گھنٹے میں بھارتی حملے کا ٹھوس جواب دیا گیا۔

قومی اسمبلی سے خطاب میں اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ ہم نے اعلان کیا تھا کہ اینٹ کا جواب پتھرسے دیں گے، بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا، سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں ہوسکتا، ہم نے فیصلہ کیا بھارت جو کرے گا اس کو ویسا ہی جواب دیں گے اور پاکستان کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی نے بدلہ لینے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 26 ملکوں کے وزرائے خارجہ کو ساری تفصیلات شیئر کیں، تمام ممالک نے کہا کہ بھارت اور پاکستان معاملہ کشیدگی کی طرف نہ لے جائیں، 40 سے زیادہ ملکوں کے سفیروں کو وزارت خارجہ بلا کر بریفنگ دی گئی، ہم نے سب کو بتا دیا کہ پاکستان پہل نہیں کرے گا، ہم نے یہ بھی بتا دیا کہ اگر بھارت نے کوئی کارروائی کی تو جواب دیں گے۔

ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کا پہلگام واقعہ میں ہاتھ ہوتا تو غیرجانبدارانہ عالمی تحقیقات کی پیشکش نہ کرتا، سفارتی محاذ پاکستان نے اپنا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کیا، پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے دیا ہے، موجودہ صورتحال کے پیچھے بھارتی بدنیتی عیاں ہے، قومی سلامتی کمیٹی نے طے کرلیا اگر پانی روکا تو اس کو جنگ کی کارروائی تصور کریں گے، عالمی بینک نے سندھ طاس معاہدہ کروایا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ گزشتہ رات بارہ بج کر چالیس منٹ پر بھارتی حملہ ہوا، ایک گھنٹے میں بھارتی حملے کا ٹھوس جواب دیا گیا، ائیر فورس کو جو حکم ملا انھوں نے وہی کیا، بھارت نے چھ جگہوں پر 24 حملے کیے جن میں 26 پاکستانی شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب بھی میں واضح کرنا چاہتا ہوں پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا، ائیر فورس کو اجازت ہوتی تو وہ دس سے بارہ بھارتی جہاز گرادیتے جن بھارتی طیاروں نے پے لوڈ پھینکا ان کو ہی نشانہ بنایا گیا، ایک گھنٹے میں بھارتی حملے کا ٹھوس جواب دیا گیا اور بھارت نے جو کیا ہم نے اس کا حساب چکا دیا۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ گزشتہ رات دس بجے ہی انٹیلی جنس معلومات مل گئی تھیں کہ بھارت کچھ کرے گا، ہم نے چین کے J10C طیاروں کے ذریعے بہترین نتائج دیے ہیں، بھارت کا بیانیہ پٹ چکا ہے، کوئی ان کی بات ماننے کو تیار نہیں۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *