ایران، اسرائیل کے درمیان اور غزہ میں جو چل رہا ہے اس میں امریکا کا کردار مایوس کن ہے: ملالہ


ایران، اسرائیل کے درمیان اور غزہ میں جو چل رہا ہے اس میں امریکا کا کردار مایوس کن ہے: ملالہ

حال ہی میں ملالہ نے برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز لائیو کے بزنس سمٹ میں شرکت کی —فوٹو: فائل

نوبیل انعام یافتہ سماجی کارکن ملالہ یوسفزئی نے کہا ہےکہ  اسرائیل اور ایران کے درمیان جو ہورہا ہے یا غزہ میں جو کچھ چل رہا ہے اس میں امریکا کا کردار انتہائی مایوس کن ہے۔

حال ہی میں ملالہ نے برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز لائیو کے بزنس سمٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنی زندگی کی جدوجہد سمیت خواتین کی تعلیم اور ان کے حقوق پر بات کی۔

دوران گفتگو میزبان نے ملالہ سے سوال کیا کہ کیا آپ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کوئی پیغام دینا چاہیں گی؟ جواب میں ملالہ نے کہا ‘جو کچھ اس وقت دنیا میں چل رہا ہے ہم سب جانتے ہیں، یہاں ابھی بیٹھے ہوئے ہم خواتین اور بزنس کے بارے میں بات کررہے ہیں اور سب بہت اچھا لگ رہا ہے لیکن اس کمرے سے باہر جاتے ہی ہم بہت سی پریشانیوں میں گھرے ہوں گے جیسے جو کچھ دنیا میں چل رہا ہے’۔

ملالہ نے کہا ‘جو کچھ اسرائیل اور ایران کے درمیان ہورہا ہے یا جو سب غزہ میں چل رہا ہے، یا افغانستان کی خواتین کے ساتھ جو سلوک کیا جارہا ہے، یہ فہرست ایسے ہی جاری رہے گی، اگر ہم امریکا کا ان سب میں کردار دیکھیں تو یہ انتہائی مایوس کن ہے، امریکا کے پاس جو طاقت ہے یا جو وہ اثر رکھتا ہے وہ امن قائم کرنے میں ناکام رہا ہے، امریکا استحکام اور انسانی حقوق کی حفاظت کرنے میں ناکام رہا ہے’۔

انہوں نے مزید کہا ‘میں امید کرتی ہوں کہ امریکا سب سے پہلے افغانستان میں موجود خواتین کے حقوق کے لیے کچھ اقدامات کرے گا اور عالمی سطح پر طالبان پر دباؤ ڈالے گا اور خواتین ایکٹیوسٹ کے ساتھ کھڑا ہوگا، میں امید کرتی ہوں کہ امریکا اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کی جانے والی نسل کشی سے متعلق کچھ کرے گا اور اسرائیل کو جنگ بندی پر آمادہ کرے گا’۔

ملالہ کا مزید کہنا تھا کہ ‘امریکی حکومت کے ہاتھ میں بہت کچھ ہے، وہ لوگوں کی زندگیاں بچا سکتے ہیں اور انہیں بچانی چاہیئں، میرا یہ پیغام امریکا کے نام ہے’۔

اس کے علاوہ فیکٹ چیک پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘لوگ فیکٹ چیک کیے بغیر کچھ بھی بولنا اور لکھنا شروع کردیتے ہیں، جیسے میرے بارے میں کہا گیا کہ میں نے غزہ میں ہونے والے مظالم پر بات نہیں کی لیکن ایسا کچھ نہیں تھا، میں کئی مرتبہ غزہ کے لوگوں کے لیے بول چکی ہوں’۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *