ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان میں انسداد دہشتگردی آپریشنز صرف قانون نافذ کرنے والے ادارے اور افواج کر رہے ہیں۔
ترجمان نے بتایاکہ دوست ممالک کے ساتھ انٹیلی جنس تعاون جاری ہے لیکن زمینی کارروائی صرف پاکستان کر رہا ہے، انسداد دہشتگردی آپریشنز میں کوئی غیر ملکی عنصر شامل نہیں ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کاکہنا ہے کہ افغانستان سے دہشتگردی کا خطرہ پاکستان کے ایجنڈے کا بنیادی نکتہ ہے، پاکستان افغانستان کے ساتھ برادرانہ اور دوستانہ تعلقات چاہتا ہے، افغانستان سے دہشتگردی کے خاتمے سے خطے میں رابطہ کاری، انضمام اور خوشحالی بڑھے گی۔
ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ کی انسداددہشتگردی رپورٹ میں افغان سرزمین سےعالمی خطرات پراظہار تشویش کیا گیا۔
پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے ترجمان نے بتایاکہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات دہائیوں پر محیط اور کثیرالجہتی ہیں، پاکستانی کمیونٹی، طلبہ، ڈاکٹرز اور تجارت پاکستان امریکا تعلقات کا اہم پہلو ہیں، پاک امریکا تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے کوششیں جاری رہیں گی، امریکا نے خطے میں جنگ بندی اور ڈی اسکیلیشن میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کی اسلحہ جمع کرنے کی دوڑ خطے کیلئے تشویشناک ہے، بین الاقوامی برادری کے بھارت کو اسلحہ تک بےلگام رسائی سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہورہا ہے۔
شفت علی خان نے یہ بھی کہا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کو پاکستان نہ آنے دینا اور پاکستانی کرکٹ ٹیم کو بھارت میں کھیلنے سے روکنا افسوس ناک ہے، پاکستان کا ہمیشہ مؤقف رہا ہے کہ کھیل اور سیاست کو آپس میں نہیں ملانا چاہیے۔
Leave a Reply