نئی دہلی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اضافی ٹیرف لگانے پر بھارت کا ردعمل سامنے آگیا۔
بھارتی وزات خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت پراضافی ٹیرف عائد کرنے کا امریکی اقدام بےحد افسوسناک ہے، بھارت جو کررہا ہے وہی اقدامات کئی دوسرے ممالک بھی اپنے قومی مفاد میں کررہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکی اقدام ناانصافی پر مبنی، بلاجواز اور غیرمنصفانہ ہیں، بھارت اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
بھارتی وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا کہ حالیہ دنوں میں امریکا نے بھارت کی روس سے تیل درآمدات کو ہدف بنایا ہے، ہم ان معاملات پر اپنا مؤقف واضح کر چکے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ہماری درآمدات مارکیٹ کے تقاضوں کی بنیاد پر ہوتی ہیں، ہمارا مقصد بھارت کی ایک ارب سے زائد عوام کی توانائی کی ضرورت کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔
خیال رہےکہ امریکی صدر ٹرمپ نے آج بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا جس کے بعد اب بھارت پر مجموعی امریکی ٹیرف 50 فیصد ہوگیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق وائٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارت سے درآمد کی جانے والی اشیا پر اضافی ڈیوٹی عائد کرنا مناسب اور ضروری ہے، بھارت روس سے بلاواسطہ اور بالواسطہ تیل درآمد کررہا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق بھارت پر اضافی 25 فیصد ٹیرف آئندہ 3 ہفتوں میں نافذالعمل ہوگا جبکہ بھارت پر اس سے پہلے لگایا گیا 25 فیصد ٹیرف کل سے نافذ ہوگا، جمعرات سےلگائےجانےوالےٹیرف میں اسٹیل، المونیم اور دوا سازی صنعت کی اشیا شامل نہیں۔






















Leave a Reply