امریکی انتظامیہ نے امریکی دفاعی کمپنی ریتھیون کو جاری کردہ خریداروں کی فہرست میں ترمیم کردی ہے جس کے بعد کمپنی پاکستان کو بھی جدید میزائل فروخت کرسکےگی۔
برطانوی نشریاتی ادارےکی رپورٹ کے مطابق امریکی دفاعی کمپنی اب پاکستان کو بھی جدید درمیانے فاصلےکے فضا سے فضا میں مارکرنے والے میزائل ایمریم فروخت کرسکےگی۔
رپورٹ کے مطابق ترمیم کے بعد معاہدے کی مجموعی مالیت 2.47 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2.5 ارب ڈالر ہوگئی ہے۔
معاہدےکے تحت پاکستان سمیت 30 سے زائد ممالک کی افواج کو عسکری سامان فروخت کیا جائےگا۔ ان ممالک میں برطانیہ، پولینڈ، جرمنی، فن لینڈ، آسٹریلیا ، رومانیہ، قطر، عمان، کوریا، یونان، سوئٹزرلینڈ، پرتگال، سنگاپور، ہالینڈ، جمہوریہ چیک، جاپان، سلوواکیہ، ڈنمارک، کینیڈا، بیلجیئم، بحرین، سعودی عرب، اٹلی، ناروے، اسپین، کویت، سویڈن، فن لینڈ، کویت، سوئٹزرلینڈ، ہنگری اور دیگرممالک شامل ہیں۔
امریکی فضائیہ کے مطابق ایمریم اے آئی ایم-120 جدید درمیانے فاصلےکے فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل ہیں، یہ میزائل ہر موسم میں نظر کی حد سے دور اپنے ہدف کو نشانہ بنانےکی صلاحیت رکھتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان میزائلوں کو امریکی ائیر فورس، بحریہ اور امریکا کے اتحادیوں کے لیے بنایا جاتا ہے، یہ میزائل 40 ممالک خرید چکے ہیں۔
یہ میزائل ایف-15، ایف-16 فیلکن طیاروں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ میزائل ایف-18 فپر ہورنیٹ اور جدید ایف-35 سمیت متعدد لڑاکا طیاروں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
دفاعی جریدوں کے مطابق ڈی تھری-120 میزائل 180 کلومیٹر کی دوری تک مار کرسکتے ہیں، اسے چینی پی ایل 15 میزائلوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے پاکستان کو ایمریم میزائلوں کے خریداروں کی فہرست میں شامل کرنےکو دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتی گرم جوشی کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ یہ میزائل پاکستان کے پاس موجود امریکی ایف 16 طیاروں میں نصب کیے جاسکتے ہیں۔
خیال رہےکہ مئی میں ہونے والی پاک بھارت جنگ میں پاک فضائیہ نے چین کے تیار کردہ پی ایل 15 میزائلوں سے بھارتی جنگی طیاروں کو 100 میل سے زائد فاصلے پر مار گرایا تھا اور فضائی جنگ میں واضح برتری حاصل کی تھی۔






















Leave a Reply