اسپین کا فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کیلئے اسرائیل پر پابندیوں کا اعلان


اسپین کا فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کیلئے اسرائیل پر پابندیوں کا اعلان

اسپین کے وزیر اعظم نے ٹی وی خطاب میں کہا کہ اسرائیل پر عائد یہ پابندیاں اور دیگر اقدامات اس مقصد کے لیے ہیں کہ غزہ میں نسل کُشی کو روکا جائے—فوٹو: اے ایف پی

اسپین نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کے لیے اسرائیل پر ہتھیاروں کی فراہمی سمیت مختلف پابندیوں کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپین کے وزیرِاعظم پیدرو سانچیز(Pedro Sanchez)  نے پیر کو اسرائیل کی غزہ میں جنگی کارروائیوں کے باعث اسلحہ کی فراہمی پر پابندی اور جزوی درآمدی پابندی کا اعلان کیا۔

اسپین کے وزیر اعظم نے ٹی وی خطاب میں کہا کہ اسرائیل پر عائد یہ پابندیاں اور دیگر اقدامات اس مقصد کے لیے ہیں کہ غزہ میں نسل کُشی کو روکا جائے، اس کے ذمہ داروں کا تعاقب کیا جائے اور فلسطینی عوام کی حمایت کی جائے۔

اسپین کے وزیر اعظم  نے اسرائیل کے ساتھ دفاعی تجارت پر پابندی کے علاوہ یہ اعلان بھی کیا کہ ہم اُن افراد کے داخلے پربھی پابندی لگائیں گے جو فلسطینیوں کے خلاف ہونے والی نسل کشی میں شریک ہیں۔ 

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ اسرائیل جانے والے ہتھیار بردار جہازوں اور طیاروں کو اسپین کی بندرگاہوں اور فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ اسپین مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی بستیوں میں بننے والی اشیا پر بھی پابندی عائد کرے گا۔

اس اعلان کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے درمیان شدید تناؤ پیدا ہوگیا اور اسپین نے اپنا سفیر بھی تل ابیب سے واپس بلا لیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ خارجہ نے اسپین کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ اسپین کے 2 وزیروں پر پابندیاں عائد کریں گے۔

اسرائیلی وزیرِ خارجہ کے مطابق اسپین کی حکومت ایک مخالف اور اسرائیل دشمن رویہ اختیار کر رہی ہے، جو نفرت انگیز اور اشتعال انگیز بیانات سے بھرا ہوا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بیلجیئم نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنےکا فیصلہ کرتے ہوئے اسرائیل پر سخت پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔

بیلجیئم کے وزیرخارجہ نےکہاکہ اسرائیل کے خلاف قومی سطح پر 12 سخت پابندیاں نافذ کی جارہی ہیں، ان میں غیر قانونی اسرائیلی آبادکاریوں سے مصنوعات کی درآمد پر پابندی، اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ سرکاری معاہدوں کا دوبارہ جائزہ اور اسرائیلی پروازوں اور ٹرانزٹ پر پابندی سمیت دیگر شامل ہیں۔



Source link

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *