قومی ائیرلائن انتظامیہ اور ائیرکرافٹ انجینئرز کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے، قومی ائیرلائن کے ائیرکرافٹ انجینئرز نے طیاروں کی کلیرنس روک دی جس سے ملک بھر میں قومی ائیرلائن کا فلائٹ آپریشن رک گیا۔
ذرائع کے مطابق ائیرکرافٹ انجینئرز کے احتجاج کی وجہ سے قومی ائیرلائن کی پروازیں شدید متاثر ہوئی ہیں۔ پیر کی رات 8 بجے کے بعد سے قومی ائیرلائن کی بین الاقوامی پروازیں روانہ نہیں ہو سکیں، 12 بین الاقوامی پروازیں متاثر ہونے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ متاثرہ مسافروں میں ایک بڑی تعداد عمرہ زائرین کی ہے۔
سوسائٹی آف ائیرکرافٹ انجینئرز کے مطابق وہ سی ای او قومی ائیرلائن کے رویے ٹھیک کرنے تک کام نہیں کرینگے اور انہوں نے طیاروں کو اڑان کے لیے کلیئرنس دینے سے روک دیا ہے۔
قومی ائیرلائن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ( سی ای او ) نے ائیرکرافٹ انجینئرز کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات جاری کردیے۔ سی ای او قومی ائیرلائن نے کہا کہ طیاروں کے آپریشن متاثر ہونے پر ملوث تمام ائیرکرافٹ انجینئرز کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔
ادھر قومی ایئر لائن کے ترجمان کے مطابق سوسائٹی آف ائیرکرافٹ انجینئرز کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور اس تحریک کا بنیادی مقصد قومی ائیرلائن کی نجکاری کو سبوتاژ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیفٹی کا بہانہ بنا کر منصوبے کے تحت بیک وقت کام چھوڑنا مذموم سازش ہے جس کا مقصد قومی ائیرلائن کے مسافروں کو زحمت دینا اور انتظامیہ پر ناجائز دباؤ ڈالنا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ قومی ائیرلائن میں لازمی سروسز ایکٹ نافذ ہے جس کے تحت ہڑتال یا کام چھوڑنا قانونی طور پر جرم ہے، ایسے عناصر جو ایسی کارروائی یا اسکی پشت پناہی کررہے ہیں انکے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ متبادل انجینئرنگ خدمات دوسری ائیر لائنز سے حاصل کررہی ہے اور جلد ہی تمام پروازیں روانہ کردی جائیں گی۔





















Leave a Reply